تازہ ترین:

کے الیکٹرک نے واجبات ادا نہ کرنے پر سندھ حکومت کو بجلی بند کرنے کا انتباہ دے دیا۔

کے الیکٹرک نے واجبات ادا نہ کرنے پر سندھ حکومت کو بجلی بند کرنے کا انتباہ دے دیا۔

کراچی: کے الیکٹرک نے اربوں روپے کے بقایاجات پر سندھ حکومت کے محکموں کو بجلی منقطع کرنے کی سخت وارننگ جاری کردی۔

اس پیشرفت کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت سندھ اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ (کے ڈبلیو ایس بی) نے جنوری سے کے الیکٹرک کو کوئی ادائیگی نہیں کی ہے۔

 

واجبات کی عدم ادائیگی نے K-Electric کے لیے مالی بحران پیدا کر دیا ہے، جس سے نیٹ ورک کی بحالی میں خاصی مشکلات کا سامنا ہے۔

ان ادا نہ کیے جانے والے واجبات کے جواب میں، کے ای نے سندھ کے سیکریٹری خزانہ اور کراچی کے میئر سمیت اہم حکام کو خطوط جاری کیے، جن میں بجلی کے بقایا بلوں کی فوری ادائیگی پر زور دیا۔

 

مئی میں، کے الیکٹرک نے بقایا واجبات کی فوری ادائیگی کی یاد دہانی کے لیے پانچ خطوط بھیجے۔

صرف واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے الیکٹرک کے 5 ارب روپے واجب الادا ہیں۔

کے الیکٹرک نے خبردار کیا ہے کہ اگر ادائیگیاں جلد نہ کی گئیں تو نیٹ ورک فیل ہو سکتا ہے، جس سے میٹروپولیس میں بجلی کی طویل بندش ہو سکتی ہے۔

ایک روز قبل، بجلی کی بندش کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کے الیکٹرک اور سندھ حکومت نے کراچی میں مشترکہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا۔

کراچی میں بجلی کی فراہمی اور لوڈشیڈنگ کے معاملے پر سندھ حکومت اور کے الیکٹرک کے درمیان آج اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔

سندھ حکومت کی نمائندگی وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے کی جبکہ کے الیکٹرک کی نمائندگی ان کے سی ای او مونس علوی کے ساتھ سینئر حکام اور کمپنی کی قیادت نے کی۔

اجلاس میں شہر کے لوڈشیڈنگ اور دیگر مسائل کے حل کے لیے سندھ حکومت اور کے الیکٹرک کے نمائندوں پر مشتمل مشترکہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی مشترکہ طور پر عوامی شکایات کے ازالے، بلوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے اور لوڈ شیڈنگ کو کم کرنے اور شہر میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے پر مشترکہ طور پر کام کرے گی۔

کے الیکٹرک کے سی ای او نے ہیٹ ویو کے دوران شہر کے مکینوں کو مکمل تعاون فراہم کرنے کے پاور یوٹیلیٹی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بلوں کی ادائیگی کے بغیر بجلی کی بلاتعطل فراہمی ممکن نہیں ہے۔